ڈاکہ
کالے کالے ڈاکو
چھت پر
دھم دھم کرتے
دوڑ رہے ہیں
کمروں سے سب بکس اٹھا کر
چھت پر لا کر
بے رحمی سے توڑ رہے ہیں
ان بکسوں میں
ایک بڑا سا بکس ہے میری ماں کا بھی
جس میں میری
شیشے والی گولی کی تھیلی رکھی ہے
اس بکسے کے ٹوٹنے پر
میں خوش ہوتا ہوں
چھت پر جا کر
بندوقوں کے سائے میں
اپنی سب گولی چنتا ہوں
صبح کو میرے سارے ساتھی
میری رنگ بھری گولی کو
للچائی نظروں سے تکتے رہتے ہیں
بربادی کا ماتم
مجھ کو
گولی کے رنگوں سے ہلکا لگتا ہے
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 129)
- Author : شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.