دانش وری
تو کیا دانش وری
سورج مکھی کا پھول ہوتی ہے
کہ جو بھی زیب منبر ہو
سریر آرائے مسند ہو
افق پر جو ابھر آئے
اسی کی سمت ہم دیکھیں
سر تسلیم خم کر کے
مصاحب شہہ کے بن جائیں
تو کیا دانش وری
سورج مکھی کا پھول ہوتی ہے
سیاست کے افق کا جب
کوئی منظر بدل جائے
قیادت بھی نئی آئے
تو اس کے بعد یہ سوچیں
گذشتہ دور کیسا تھا
عوامی تھا کہ فسطائی
نراجی تھا کہ جمہوری
ہمارا حکمراں کیا تھا
ہمارا طور کیسا تھا
ہمارا طور کیسا تھا
گذشتہ دور کیسا تھا
تو کیا دانش وری
سورج مکھی کا پھول ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.