دعوت انقلاب
انسانیت کا از سر نو حق ادا کریں
پھر باب انقلاب وطن آج وا کریں
اٹھ حلقۂ فرنگ کی ہر صف کو توڑ کر
پھر حریت کو دام خرد سے رہا کریں
کچھ رہ گئیں رگوں میں ہیں بوندیں جو خون کی
محراب امن ہند پہ چل کر فدا کریں
برسائیں انقلاب کی پیہم وہ بارشیں
رنگین آج چہرۂ موج صبا کریں
پھر غرق کر کے مذہب نو کی ہر ایک شے
اس ہند بد نصیب کے حق میں دعا کریں
ہر شے ہے انقلاب کے قدموں پہ سجدہ ریز
ایسے میں ہم نماز بغاوت قضا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.