Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دعوت ناگوار

صدا انبالوی

دعوت ناگوار

صدا انبالوی

MORE BYصدا انبالوی

    مجھ کو دولت کی کھنک نہ سنا اے دوست

    میرے کانوں کو اس آواز سے نفرت ہے

    رہ رہ کے کھٹکتی ہے آنکھوں میں میری

    یہ جو تیری نمائش مال و حشمت ہے

    ہے خوب تیری خاطر داری اور تواضع

    مئے گلفام کے جام چھلکتے ہیں ہر سو

    عطر آگیں ہے سارا ماحول مگر دوست

    آئے نہ کہیں سے بھی کچھ اخلاص کی بو

    جام اٹھاتا ہوں تو کانپ اٹھتے ہیں ہاتھ

    ہو کوئی لہو سے لبریز پیالہ جیسے

    لذت آمیز کباب اتریں نہ حلق سے

    بھوکے منہ سے چھین لیا ہو نوالہ جیسے

    یہ معزز مہماں یہ مصنوعی مسکانیں

    ہر مدعو سے ہے تجھے کچھ مطلب دوست

    یہ مہماں داری تو محض اک ذریعہ ہے

    کام روائی ہے تیرا مقصد اے دوست

    یہ شفاف بلوری پیمانے اور کنٹر

    میری نظروں میں ان کی قیمت کچھ بھی نہیں

    مجھ کو راس آئے مٹی کا پیالہ دوست

    میرے لیے جام جم کی عظمت کچھ بھی نہیں

    میرا دم گھٹتا ہے اس بزم طرب میں

    مجھ کو جانے دے تو تکرار نہ کر اے دوست

    مصلحت آمیز مدارات مجھے راس نہیں

    میری شرکت پہ اصرار نہ کر اے دوست

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے