دہکتی ہوئی یاد
میرے بدن سے ٹکراتی ہے
اس کا لمس
مجھے پاگل سا بنا دیتا ہے
میں چیخ پڑتا ہوں
گوشت جلنے کی بو
فضا میں پھیلنے لگتی ہے
میری آنکھوں میں
رہنے والے آنسوؤں میں
ایک چھناکے کے ساتھ
دہکتی ہوئی یاد
سرد ہونے لگتی ہے
میں
آس پاس کے منظر نامے کو دیکھتا ہوں
جو بدلا ہوا ہوتا ہے
میں سرد پڑنے والی یاد کو
بھٹی میں رکھتا ہوں
اور دوبارہ
دھونکنی چلانے لگتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.