مرا ذہن بنتا چلا جا رہا ہے خیالات فاسد کی دلدل
کہ محسوس ہونے لگا ہے
مری زندگی میں رہے گی ہمیشہ ہوس کار فرما
ہو سرما کہ گرما
کبھی پیاس بجھتی نہیں ہے
پیوں جتنی مے
فسون ملاقات ہے باعث بے قراری
جنون ملاقات رہتا ہے طاری
کہ اکثر ملاقات ہوتی ہے لیکن ملاقات کو جی ترستا ہے پیہم
کئی بار اس کیفیت پر ہنسا ہوں
ہے یہ کیسی دلدل کہ جس میں پھنسا ہوں
ابھرتا ہوں میں اس کی گہرائی سے بھی
مگر جیسے پھر ڈوب جانے کی خاطر
غضب ہے ہوس کا یہ کس بل
مرا ذہن بنتا چلا جا رہا ہے خیالات فاسد کی دلدل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.