دم توڑتی ہے شام کی نیلی ہوا
آسماں کیوں دور ہوتا جا رہا ہے
تتلیاں اور فاختائیں
اپنی مفتوحہ فضا پر مطمئن ہیں
مجھ میں کیوں دم توڑتی ہے شام کی نیلی ہوا
مجھ میں کیوں سوئے پرندے
مجھ سے کیوں اونچے درختوں کی زمیں چھپنے لگی
آسماں کیوں دور ہوتا جا رہا ہے
رات کے اس شامیانے میں کوئی موسم نہیں ہے
آج میدانوں میں
اک سایہ چلے گا دور تک
آج دریاؤں میں کوئی ڈوبتا جائے گا
پھر اونچے پہاڑوں پر کوئی آواز نیلی دھند بنتی جائے گی
تم اپنے دروازوں پہ لکھ دو
آج کی شب چاند کو گرہن لگے گا
نیند کو آنکھیں نہیں مل پائیں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.