Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈر

MORE BYحمیرا راحتؔ

    یہ ڈر جو ساتھ چلتا ہے

    مری ماں کی امانت ہے

    میں جب چھوٹی سی بچی تھی

    تو میری ماں نے

    اس ڈر کو مرے دل کے

    کسی سنسان گوشے میں

    بڑی مشکل سے ڈالا تھا

    وہ کہتی تھی

    کہ میں تنہا کہیں باہر نہ جاؤں

    کیوں نہ جاؤں

    بحث کرتی میں

    وہاں پر بھیڑیے پھرتے ہیں

    انسانوں کی صورت میں

    میں اس کی بات سن کر

    دل میں ہنس پڑتی

    وہ کہتی تھی

    دوپٹہ سر پہ لوں

    اپنی نگاہیں نیچی رکھوں

    اور

    ہر اک حکم پر سر کو جھکاؤں

    اور میں کہتی

    سراسر بزدلی ہے یہ

    وہ کہتی

    ہاں تو بزدل لڑکیاں ہی شاد رہتی ہیں

    سدا آباد رہتی ہیں

    ہمیشہ شاد رہنا تھا

    سدا آباد رہنا تھا

    سو میں نے اپنی ماں کی اس امانت کو

    سدا آنچل سے اپنے باندھ کر رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے