ڈر
یہ ڈر جو ساتھ چلتا ہے
مری ماں کی امانت ہے
میں جب چھوٹی سی بچی تھی
تو میری ماں نے
اس ڈر کو مرے دل کے
کسی سنسان گوشے میں
بڑی مشکل سے ڈالا تھا
وہ کہتی تھی
کہ میں تنہا کہیں باہر نہ جاؤں
کیوں نہ جاؤں
بحث کرتی میں
وہاں پر بھیڑیے پھرتے ہیں
انسانوں کی صورت میں
میں اس کی بات سن کر
دل میں ہنس پڑتی
وہ کہتی تھی
دوپٹہ سر پہ لوں
اپنی نگاہیں نیچی رکھوں
اور
ہر اک حکم پر سر کو جھکاؤں
اور میں کہتی
سراسر بزدلی ہے یہ
وہ کہتی
ہاں تو بزدل لڑکیاں ہی شاد رہتی ہیں
سدا آباد رہتی ہیں
ہمیشہ شاد رہنا تھا
سدا آباد رہنا تھا
سو میں نے اپنی ماں کی اس امانت کو
سدا آنچل سے اپنے باندھ کر رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.