دربار عام
حسن جب ہم کلام ہوتا ہے
عشق بھی بے لگام ہوتا ہے
لطف جس پر مدام ہوتا ہے
اس کا قصہ تمام ہوتا ہے
ان کو جس روز کام ہوتا ہے
مجھ سے اس دن کلام ہوتا ہے
عاشقوں کا نہیں جو گھر کوئی
ہوٹلوں میں قیام ہوتا ہے
آپ ہیں اور مجمع اغیار
روز دربار عام ہوتا ہے
غیر آتا ہے ان کی دعوت میں
مجھ کو کھانا حرام ہوتا ہے
اپنے گھر پر کہاں وہ ملتے ہیں
راستے میں سلام ہوتا ہے
ایرے غیروں کا ذکر کیا ہے ظریفؔ
اب تو وہ بت بھی رام ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.