Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درباری مغنی

سعید الدین

درباری مغنی

سعید الدین

MORE BYسعید الدین

    میں ایک دھتکارا ہوا

    درباری مغنی ہوں

    دربار سے دھتکار دئے جانے سے پہلے

    میرے حلق میں سیندور کی ایک پوری شیشی

    الٹ دی گئی ہے

    اب میرا گلا

    محض غذا کی نالی بن کر رہ گیا ہے

    مجھے اپنے گلے کے سوز و ساز سے محروم کیے جانے سے زیادہ افسوس

    اس بات کا ہے

    کہ میں اپنے معدے میں اتری ہوئی اشرفیاں

    مروارید اور نیلم

    شاہی محل میں تھوک کر نہیں آیا

    ان سب نے میرے معدے میں اپنے لیے

    کوئی گنجائش سر الاپنا چاہوں

    تو یہ اشرفیاں

    مروارید اور نیلم

    میرے معدے میں دہکنے لگتے ہیں

    جس طشتری میں مجھے

    یہ اشرفیاں مروارید اور نیلم پیش کئے جاتے تھے

    اب اس طشتری میں

    محل کے خواجہ سرا کے پالتو کتے کو

    راتب دیا جاتا ہے

    جس کے معدے میں کوئی چیز

    زیادہ دیر تک نہیں ٹکتی

    کبھی کبھی یہ کتا

    خواجہ سرا کے پیر چاٹتے چاٹتے

    بادشاہ پر بھونکنے بھی لگتا ہے

    کاش میں ایک بار ہی ایسا کر سکتا

    مأخذ :
    • کتاب : aaj (Pg. 345)
    • Author : ajmal
    • مطبع : 316madiina maal ,abdullah haroon road sadar karachi-74400 (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے