درد کے سفاک ہاتھوں سے چرا کر ایک دن
درد کے سفاک ہاتھوں سے چرا کر ایک دن
پھر اسی شاداب وادی میں چلیں
دور تک پھیلے ہوئے
چائے کے باغات میں
ہاتھ لے کر ہاتھ میں
دیر تک چلتے رہیں
اور کوئی روکنے والا نہ ہو
اور لیچی کے درختوں کی گھنیری چھاؤں میں
زعفرانی اوڑھنی پر لیٹ کر
دیر تک باتیں کریں
یک بہ یک بادل اٹھیں اور بھیگ جائیں تن بدن
اور دھل جائیں سبھی مہجوریاں
اور جب گیلے درخت
جگنوؤں کی آگ سے جلنے لگیں
لوٹ کر آئیں تو کوئی ٹوکنے والا نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.