درد کی لذت باقی ہے
کیا ٹوٹ گئی ہیں زنجیریں
کیا قید سے بندی چھوٹ گئے
کیا درد کے دفتر بند ہوئے
کیا جبر سے ہارا کوئی نہیں
کیا بھوک کا مارا کوئی نہیں
کیا کھیت کا مالک دہقاں ہے
کیا کھیت سے روزی پاتا ہے
کیا کھیت سے روزی پاتا ہے
کیا ہار کے شاعر بیٹھ رہے
کیا شعر بڑھا سب ڈوب گئے
اب دار پہ رکھے کون دیے
گو رات ستم کی باقی ہے
پھر کوئی مسیحا آئے گا
یا اپنی صلیبیں لے لے کر
ہر درد کا مارا جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.