دریائے گنگا
گنگا دریا کی لہروں کی رعنائی کا کیا کہنا
کیسا پیارا پیارا ہے اس کا بل کھا کھا کر بہنا
کوہ ہمالہ کی اونچی جھیلوں سے نکل کر آتا ہے
وادیوں اور نشیبوں میں تیزی سے چل کر آتا ہے
تڑتا مڑتا گرتا پڑتا آگے بڑھتا رہتا ہے
پگ پگ پر اس کا پل پل میں پانی چڑھتا رہتا ہے
جھرنا بن بن کر گرنے میں منظر خوب دکھاتا ہے
پگھلی ہوئی چاندنی کی چادر پتھر پر پھیلاتا ہے
میدانوں میں آ کر دھیمی دھیمی چال سے چلتا ہے
لہراتا ہے اٹھلاتا ہے بل کھاتا ہے مچلتا ہے
اس کی پیاری پیاری لہریں دیکھ کے دل لہراتا ہے
وہ بھی پانی کے دھارے کے ساتھ ہی بہتا جاتا ہے
اس کی پیاری شوبھا دیکھ کے سب نر ناری جیتے ہیں
آنکھوں ہی آنکھوں میں اس بہتے امرت کو پیتے ہیں
چھوٹے چھوٹے اور بھی دریا اس میں ملتے جاتے ہیں
جیسے بچے ہمک ہمک کر ماں کی گود میں آتے ہیں
یہ بھی اپنی گودی میں ان سب کو پیار سے لیتا ہے
چھوڑ کے وہ اس کو نہیں جاتے کچھ ایسا سکھ دیتا ہے
اس دریا سے نکلی ہیں ایسی پیاری پیاری نہریں
دل کو لبھانے والی ہیں جن کی بانکی بانکی لہریں
کرتی ہیں سیراب یہ نہریں بھارت کے میدانوں کو
طاقت یہ دے دیتی ہیں لاکھوں کمزور کسانوں کو
لاکھوں ہی بیگھے کھیتی ہوتی ہے ان سے ہری بھری
جنگل صحرا کھیت چمن بنتے ہیں ان سے سبز پری
ان نہروں کی حرکت سے زرخیز زمیں ہو جاتی ہے
ان نہروں کی برکت سے زر ریز زمیں ہو جاتی ہے
نہریں یہ لاکھوں ہی انسانوں کے دل کا سہارا ہیں
نہریں یہ سب ان کی آشاؤں کا بہتا دھارا ہیں
بہتے رہنا اس کا نت یہ بات بتاتا رہتا ہے
جو پیہم کچھ کرتا ہے پھل اس کا پاتا رہتا ہے
بھارت کی خدمت سے اس نے اتنی عظمت پائی ہے
خدمت کر کے خدمت کی خوب اس نے راہ دکھائی ہے
ہم بھی اپنی کوشش سے سرسبز بنائیں بھارت کو
پابندی کی ذلت سے آزاد کرائیں بھارت کو
گنگا دریا کیا ہے نیرؔ یہ اللہ کی رحمت ہے
گنگا دریا کیا ہے ہمارے دیس کے حق میں نعمت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.