Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریا کے کنارے

بلقیس جمال بریلوی

دریا کے کنارے

بلقیس جمال بریلوی

MORE BYبلقیس جمال بریلوی

    پانی بہتا چلتا ہے

    کچھ دکھ سہتا چلتا ہے

    سناٹا سا کچھ چھایا ہے

    پانی کچھ مرجھایا ہے

    لہریں ہیں کچھ میلی میلی

    موجیں ہیں کچھ پھیلی پھیلی

    تارے جھک جھک پڑتے ہیں

    پتے چپ چپ جھڑتے ہیں

    ابر کے ٹکڑے اڑتے ہیں

    کٹتے ہیں پھر جڑتے ہیں

    تارے جھم جھم ہوتے ہیں

    طائر چپکے سوتے ہیں

    شاخیں سر بہ گریباں ہیں

    بالکل چپ اور حیراں ہیں

    چاند بھی ہے کچھ کھویا کھویا

    کچھ جاگا کچھ سویا سویا

    ابر میں چھپ چھپ جاتا ہے

    ہر تارے کو چمکاتا ہے

    کچھ بہکا بہکا چلتا ہے

    پانی میں بھٹکتا چلتا ہے

    شبنم پٹ پٹ روتی ہے

    جو آنسو ہے وہ موتی ہے

    جنگل چپکا سوتا ہے

    منظر پر سناٹا ہے

    ہر پتے میں خاموشی ہے

    ہر کونپل میں بے ہوشی ہے

    ہر ذرہ چپ ہے قطرہ چپ ہے

    افلاک کا اک اک تارا چپ ہے

    سب گلہائے ریحاں چپ ہیں

    چمپا کی سب کلیاں چپ ہیں

    دریا کی سب موجیں چپ ہیں

    بل کھانے والی لہریں چپ ہیں

    سوتی ہے گلوں میں چپ خوشبو

    جھلمل ہوتے ہیں جگنو

    چلتی ہے ہوا کچھ دھیمے دھیمے

    پھولوں کی فضا میں چپکے چپکے

    ہلکے ہلکے گیت سناتی

    رک رک کر اک تان لگاتی

    بھیگے بھیگے پھول رسیلے

    چپکے چپکے ہیں کچھ ہنستے

    یہ خاموشی اور سناٹا

    اور یہ ساکت موج دریا

    ان آنکھوں سے کیا کیا دیکھوں

    اس دنیا کا ہر ذرہ دیکھوں

    یا رب یہ سب منظر کیا ہیں

    صحرا کیا ہیں گھر در کیا ہیں

    خامشی کیا سناٹا کیا ہے

    آدھی رات کا دریا کیا ہے

    یہ سب کیوں ہے یہ سب کیا ہے

    خود میں کیا ہوں جمالؔ کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے