ہر طرف دور فراموشی ہے
ذہن سہما ہوا بیٹھا ہے کہیں
اپنے اطراف حفاظت کی طنابیں گاڑے
جب کوئی بات نہیں یاد اس کو
پھر یہ دہشت کا سبب کیا معنی
اور حفاظت کا جنوں کیسا ہے
ڈرو اس وقت سے جب ایسا خوف
جس کے اسباب نہیں ملتے ہیں
زندگانی میں چلا آتا ہے
روح وجدان بھٹک جاتی ہے
طرز افکار بدل جاتی ہے
صحرا آ جاتے ہیں دیواروں میں
آسمانوں کے ورق کھلتے ہیں
جوق در جوق پرے روحوں کے
چلتے پھرتے نظر آ جاتے ہیں
اور زمیں کانچ کے ٹکڑوں کی طرح ٹوٹتی ہے
وہم تصویر میں ڈھل جاتا ہے
کم نگاہی کا تسلط چپ چاپ
دوراندیشی کو کھا جاتا ہے
ڈرو اس وقت سے جب ایسا خوف
زندگانی میں چلا آتا ہے
جس کے اسباب نہیں ملتے ہیں
- کتاب : Shaam ka pahla taara (Pg. 40)
- Author : Zehra Nigah
- مطبع : Golden block works Ltd. Karachi (1980)
- اشاعت : 1980
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.