درس عمل
اٹھو قدم قدم سے ملاتے چلے چلو
سب مل کے ایک راہ بناتے چلے چلو
منزل کی دھن میں جھومتے گاتے چلے چلو
ہر مرحلے کو سہل بناتے چلے چلو
بن کر گھٹا فضاؤں پہ چھاتے چلے چلو
ہر ہر قدم پہ دھوم مچاتے چلے چلو
تفریق رنگ و نسل مٹاتے چلے چلو
انسانیت کی شان دکھاتے چلے چلو
آگے بڑھو رکو نہ کسی رہ گزار پر
ہر دم سفر کا لطف اٹھاتے چلے چلو
مایوسیوں میں چھیڑ دو نغمے امید کے
تاریکیوں میں جوت جگاتے چلے چلو
ٹوٹے ہوئے دلوں کو محبت سے جوڑ دو
جوہر عمل کے اپنے دکھاتے چلے چلو
دھرتی بھی جگمگا اٹھے آکاس کی طرح
راتوں میں وہ چراغ جلاتے چلے چلو
چمکو گگن کے تاروں کی صورت زمین پر
تم آسماں زمیں کو بناتے چلے چلو
پت جھڑ کی رت میں پھول کھلانا کمال ہے
پت جھڑ کی رت میں پھول کھلاتے چلے چلو
بدلے خزاں نظیرؔ چمن میں بہار سے
وہ گیت زندگی کے سناتے چلے چلو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.