Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درس محبت

MORE BYعلی منظور حیدرآبادی

    دوست ملا تھا تجھ کو کیسا حیف اتنا بھی یاد نہیں

    جان فدا کرتا تھا جس پر دل میں اس کی یاد نہیں

    گردش دوراں نے جب اس کو آہ شکستہ حال کیا

    دیکھ کر اس کے حال زبوں کو تو نے کچھ نہ ملال کیا

    کون شکستہ حال کہاں ہے یہ بھی دھیان آیا نہ تجھے

    آہ تصور نے ایسے محسن کے تڑپایا نہ تجھے

    پاس تھا اپنے قول کا جس کو تو نے کچھ اس کا پاس کیا

    آمد و رفت دیرینہ کا بھول کے بھی احساس کیا

    اس کے درد سے واقف ہو کر تو نے خبر کیا لی اس کی

    قرض محبت جان کے دل سے کیا کوئی خدمت کی اس کی

    دل تیرے اس دوست کا ناحق وقف سحر لسانی تھا

    میری سمجھ میں اب آیا وہ جمع و خرچ زبانی تھا

    ناداں انسان تیری دولت تیرے ساتھ نہ جائے گی

    لیلائے مطلب دور رہے گی تیرے پاس نہ آئے گی

    حصر فقط تجھ ہی پر کیا ہے تو ہی اک زر دوست نہیں

    دوست بہت ملتے ہیں لیکن ان میں اکثر دوست نہیں

    دوست نہیں جو نام کی خاطر اپنے دوست کے کام آئے

    دوست وہ ہے لوگوں کی زباں پر جس کا مثالاً نام آئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے