دیکھو تو رشتہ بن جاتا ہے
کمرے سے
دیواروں سے
چھت سے
کھڑکیوں سے
میرا بھی تھا ان سب سے ہی
لیکن
جانے کیوں آج مجھے اس دروازے کی یاد میں بے چینی سی ہوتی ہے
جس نے جاتے ہوئے سب سے آخر میں
اور آتے ہوئے سب سے پہلے
میرے قدموں کو سنا ہے
جس سے میرا اندر باہر ہوتا رہنا چلتا رہتا تھا
اس دن تک
جس دن تک
وہ گھر گھر تھا
اس دروازے نے میرے بچپن کو جاتے ہوئے
اور جوانی کو آتے ہوئے دیکھا ہے
اس شہر سے تو ناطے کے لگ بھگ سارے ڈور ہی ٹوٹ چکے ہیں
آج وہ گھر بھی بک گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.