دشت عدم کا سناٹا
کیا کیا منظر دیکھ رہی ہیں آنکھیں میری
کب سے ان اجلے شیشوں پر
سائے لرزاں ہیں
کچھ دھندلائے منظر ارمانوں کی جادو نگری سے
سینے کی تاریکی سے
جگنو کی مانند جھلکتے رہتے ہیں رنگ بدلتے رہتے ہیں
بند اگر ہو جائیں یہ آنکھیں
سارے منظر
سارے پس منظر
بے الفاظ بیاں کی صورت
اک کورے کاغذ میں ڈھل کر
(یکسر روپ بدل کر)
ٹھہری ٹھہری آنکھوں کی تنہائی میں کھو جائیں گے
دشت عدم کا سناٹا ہو جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.