دشت اجنبیت میں
دشت اجنبیت میں
آشنائی کی چھاؤں
ساتھ چھوڑ جائے تو
ہر طرف بگولوں کا
رقص گھیر لیتا ہے
دشت اجنبیت میں
آشنائی کی چھاؤں
ساتھ چھوڑ جائے تو
یاس گھیر لیتی ہے
آس کے جزیرے کو
اور اس جزیرے کو
کب کسی نے دیکھا ہے
دشت اجنبیت میں
آشنائی کی چھاؤں
ساتھ چھوڑ جائے تو
بادلوں کے سائے بھی
سرگراں سے رہتے ہیں
زندگی کے چہرے سے
رنگ روٹھ جاتے ہیں
رنگ روٹھ جانا تو
موت کی علامت ہے
دشت اجنبیت میں
آس کے جزیروں پر
جب کبھی اترنا تم
آشنائی کی چھاؤں
ساتھ چھوڑ جائے تو
آس کے جزیروں کو
یاس میں سمو لینا
اور دل کے دامن کو
آنسوؤں سے دھو لینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.