Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دولت

MORE BYستیہ پال آنند

    اور پھر ایسے ہوا آنند جب حاضر ہوا تو

    بدھ پہلے سے ہی اس کے منتظر تھے

    شہر سے تم جس کو اپنے ساتھ لے آئے ہو بھکشو

    اس کو واپس بھیج دو تم جانتے ہو

    بھکشوؤں کا آشرم

    یہ سنگھ تو بس بھکشوؤں کے واسطے ہے

    پیر و مرشد

    آنے والا کوڑھ سے بیمار ہے لیکن اسے یہ

    ضد سمائی ہے کہ وہ بھکشو بنے گا

    جانتا ہے

    سنگھ ان سب کے سواگت میں کھلا ہے

    جو اسے اپنی پناہ آخری محسوس کر کے

    اس میں آنا چاہتے ہیں

    جب کوئی دھنوان یہ در کھٹکھٹائے

    اور آکر یہ کہے وہ سنگھ کا اک رکن بننا چاہتا ہے

    ہم اسے منظور کر لیتے ہیں بھکشو

    ہاں تتھاگت ہم فقط یہ چاہتے ہیں

    آنے والا

    بول ہم کیا چاہتے ہیں

    پیر و مرشد بس فقط اک بات یعنی

    اپنی دولت دان کر آئے تبھی ہم

    دوسرے لفظوں میں بھکشو

    جو بھی اس کے پاس ہے یعنی زر و سیم و جواہر

    بیوی بچے گھر زمیں سب ڈھور ڈنگر

    اور اپنے تن کے کپڑے

    ساتھ مت لائے وہیں پر چھوڑ آئے تو اسے ہم

    سنگھ میں شامل کریں گے

    ہاں تتھاگت

    شہر سے جو ساتھ آیا ہے تمہارے

    اس کو کیا کچھ چھوڑنا ہے

    کچھ نہیں بھگوان اس کے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے

    کوڑھ تو ہے اس کی دولت

    جو اسے پچھلے جنم سے اب وراثت میں ملی ہے

    پوچھ کر دیکھو اگر وہ

    اپنی یہ دولت بھی پیچھے چھوڑ آئے

    سنگھ اس کو رکنیت بخشے گا بھکشو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے