کینوس کوئی سادہ نہیں
ٹوٹتی ریزہ ریزہ سمٹتی ہوئی ساعتوں کی
کوئی سطح سادہ نہیں
ایک وقفہ کا دامن بھی دھبوں سے خالی نہیں
یہ نظر کا نہیں
اصل میں اک تضاد نظر کا کرشمہ ہے
ورنہ یہ اوراق مہتاب بھی
جتنے لگتے ہیں اجلے نہیں
منہ کھلی اور لڑکی ہوئی رات سے
لمحہ لمحہ بھبکتی ہوئی روشنائی
بہت تیز ہے
رات کے کوئلے
جب شروعات تقریب کے دھیمے دھیمے سلگتے الاؤ میں
جلنے لگیں اس گھڑی
اور جب بیچ کے مرحلے میں دہکنے لگیں اس گھڑی
اور جب ختم تقریب کی راکھ میں آنکھ ملنے لگیں
اس گھڑی بھی سفیدی کا خالص تصور نہیں
اپنی مرضی کی بے داغ تصویر کے واسطے
کینوس کوئی سادہ نہیں
- کتاب : Roshan waraq waraq (Pg. 120)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.