Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دسمبر

MORE BYتسنیم عابدی

    طاق دل پہ تری یادوں کو سجا رکھا ہے

    اس تبرک کی ضرورت مجھے جب پڑتی ہے

    اپنی آنکھوں سے لگاتی ہوں انہیں چومتی ہوں

    اور پھر طاق پہ دوبارہ سجا دیتی ہوں

    عہد فرقت میں شب و روز گزر جاتے ہیں

    تیری یادیں ہیں کبھی پھول کی صورت دل میں

    اور کبھی موتیوں کی طرح سے آنسو بن کر

    چشم احساس سے دامن پہ بکھر جاتی ہیں

    میں انہیں سینت کے رکھتی ہوں گزارے کے لئے

    تیری یادوں کو مگر سینت کے کب تک رکھوں

    برف لمحوں میں یہ ہاتھوں سے پھسل جاتی ہیں

    اس سے کہنا کہ دسمبر بھی چلا آیا ہے

    سرد موسم مرے احساس کو گرماتا ہے

    دل وحشی تو دھڑکتا ہی چلا جاتا ہے

    رک نہ جائے کہیں تجدید تمنا کی گھڑی

    مخملیں شوق کی چادر ہے مرے سر پہ پڑی

    اس سے کہنا کہ دسمبر نہ گزر جائے کہیں

    اور تقویم محبت نہ بکھر جائے کہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے