ڈیپ فریز
پچھلی کتنی راتوں سے میں خواب یہی ایک دیکھ رہا ہوں
ہاتھ یہ میرے ہاتھ نہیں ہیں پاؤں یہ میرے پاؤں نہیں ہیں
ان کے سہارے میں چلتا ہوں
سڑکوں پر آوارگی کر کے
جھوٹی سچی باتیں اخباروں میں لکھ کر
رات گئے جب گھر آتا ہوں
کانچ کی آنکھیں
پتھر کے دانتوں کا چوکا
بندر کا دل
عضو تناسل لیکن اپنا
اپنے اعضا اک اک کر کے ڈیپ فریز میں رکھ دیتا ہوں
بیوی کی گود میں چھپ کر سو جاتا ہوں
- کتاب : shab-khoon(shumara-number-41) (Pg. 19)
- اشاعت : 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.