دہلی و لکھنؤ
ہو گئے ویران دہلی و دیار لکھنؤ
اب کہاں وہ لطف دہلی و بہار لکھنؤ
باغ دہلی تو ہوا یوں یک قلم برباد اور
مل گیا سب خاک میں نقش و نگار لکھنؤ
اہل جوہر تو ملائے خاک میں دہلی کے واں
رہ گئے یوں بے سر و پا وضعدار لکھنؤ
جو تھے دہلی میں عمائد وہ کئے یکسر خراب
اور تبہ سارے کئے صاحب وقار لکھنؤ
تھا خس و خاشاک دہلی غیرت صد لالہ زار
رشک صد گلزار تھا ایک ایک خار لکھنؤ
سو فلک نے یوں کیا دہلی کو تو پامال جور
اور کیا وقف جفا ہر برگ و بار لکھنؤ
رشک صد خورشید تھا ہر ذرۂ دہلی سنا
مارتا چشمک صفا پر تھا غبار لکھنؤ
غم میں دہلی کے گلوں کے تو گریباں چاک ہیں
اور سوسن ہے چمن میں سوگوار لکھنؤ
ٹکڑے ہوتا ہے جگر دہلی کے صدمے سن کے عیشؔ
اور دل پھٹتا ہے سن کر حال زار لکھنؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.