Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوی اور دیوتا

سلیمان جاذب

دیوی اور دیوتا

سلیمان جاذب

MORE BYسلیمان جاذب

    درشن کرنے اک دیوی کے ایک پجاری آیا

    سیس نوائے دیا جلایا اور چرنوں میں بیٹھ گیا

    بپتا اپنی کہی نہ اس نے کوئی بھی فریاد نہ کی

    تکتے تکتے پھر دیوی کو کتنے ہی یگ بیت گئے

    درشن کرنے اس دیوی کے

    جو بھی آتا سر کو جھکاتا پوجا کرتا

    اور دنیا کی لوبھ میں لوبھی

    دنیا مانگتا رہ جاتا

    سادھو سنت فقیر سبھی یہ اس سے کہتے

    اے دیوانے کچھ تو مانگو تم دیوی سے

    وہ ہنستا اور کہتا ان سے

    پاپ اور پن کے چکر میں مت ڈالو مجھ کو

    جال ہیں یہ سب دنیا کے

    دنیا بس اک چھایا ہے

    اک استھان پہ رہنا اسے گوارا کب ہے

    گیتا اپنے پاس ہی رکھ لو

    امرت پیالہ تم ہی چکھو

    میں دیوانہ ہوں دیوی کا دیوی میری دیوانی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے