Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئے شہر

زاہد ڈار

نئے شہر

زاہد ڈار

MORE BYزاہد ڈار

    گہرے شہروں میں رہنے سے وسعت کا احساس مٹا

    لا محدود خلاؤں کی خاموشی کا

    خوف مٹا

    اب آرام ہے

    جنگل کا جادو اور ہواؤں کا سنگیت نہیں تو کیا ہے

    اب آرام کہ اب اگیان کے پیدا کردہ ہاتھ نہیں

    ظالم ہاتھ کہ جن ہاتھوں میں ہاتھ دیے

    مذہب کے ویرانوں میں میں مارا مارا پھرتا تھا

    اب آرام

    سمندر کی آواز نہیں تو کیا ہے

    اس بستی کی سب گلیوں میں چلنے کی آزادی ہے

    اس بستی کی گلیوں کے ناموں میں نیکی اور بدی کے نام نہیں

    سیدھے سادے نام ہیں جیسے لالچ غصہ بھوک محبت نفرت

    سب گلیوں میں چلنے کی آزادی ہے

    شہر نہیں ہیں چاروں جانب شور ہی شور ہے کیا ہے

    گہرے شہروں میں رہنے سے عظمت کا احساس مٹا

    لمبے حملوں پر جانے کا قدرت سے ٹکرانے کا ارمان مٹا

    اب آرام ہے شہروں میں انسان مٹا

    مأخذ :
    • کتاب : Nai Nazm ka safar (Pg. 219)
    • Author : Khalilur Rahman Azmi
    • مطبع : NCPUL, New Delhi (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے