میرا آنسو مجھے واپس دے دو
اب میں آنسو نہ بہاؤں گا کبھی
میں یہ موتی نہ لٹاؤں گا کبھی
یہ بھی دیکھو کہ ہیں اس بوند میں کیا رنگ چھپے
سوچتا ہوں کہ دھنک ہے یہ بھی
اس میں ہے خون جگر کی سرخی
ہے مرے چہرۂ غم ناک کی زردی اس میں
درد کی نیلگوں لہروں کی توانائی ہے
دل کے تالاب پہ لہراتی ہوئی
گلگلی کائی کی سبزی بھی تو ہے
اس میں نارنجی شگوفوں کی اداسی بھی تو ہے
اودے بادل کی لرزتی ہوئی پرچھائیں بھی ہے
میرے ماحول کی تاریک سفیدی بھی تو ہے
میرا آنسو مجھے واپس دے دو
میں یہ موتی نہ لٹاؤں گا کبھی
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 166)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly) )
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.