Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھنک رنگ

عذرا نقوی

دھنک رنگ

عذرا نقوی

MORE BYعذرا نقوی

    پہاڑی کے اس پار کوئی دھنک ہے نہیں ہے

    دھنک کے سرے پر کوئی جادو نگری پرستاں خزانہ مرا منتظر ہے

    نہیں ہے

    مجھے کوئی دھوکا نہیں ہے

    سمندر کے اس پار سے آنے والی ہواؤں میں کوئی سندیسہ نہیں ہے

    اگر کچھ نہیں ہے تو ساری تگ و دو یہ امروز و فردا کے سب سلسلے کس لئے ہیں

    افق سے پرے مرغزاروں کی آخر حدوں تک پہنچنے کی خواہش

    سرابوں کے دھندلے ہیولوں کا پیچھا

    یہ سب کس لئے ہے

    کسی خواب کی کوئی صورت نہیں ہے

    خوشی کوئی تحفہ نہیں جو کرسمس کی شب کوئی چپکے سے دے جائے گا

    میں ایلس نہیں ہوں الف لیلوی شاہزادی نہیں ہوں

    میں عذراؔ ہوں

    اور میرے اور زندگی کے تعلق سے جو بھی ہے دنیا میں وہ اصلیت ہے

    مری شاعری گیت سنگیت

    سب دل کے موسم

    چاہنے چاہے جانے کی خواہش میں رشتوں کی سنگینیاں

    کچھ رفاقت کے انمول موتی

    محبت کی شبنم میں ڈوبی ہوئی ادھ کھلی زرد کلیاں

    بزرگوں سے پائی ہوئی سب مقدس دعائیں

    زندگانی کی سب دھوپ چھاؤں

    خزانہ ہے میرا

    دھنک رنگ مجھ میں سمائے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے