Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھرتی کی سلگتی چھاتی سے بے چین شرارے پوچھتے ہیں

ساحر لدھیانوی

دھرتی کی سلگتی چھاتی سے بے چین شرارے پوچھتے ہیں

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    دھرتی کی سلگتی چھاتی سے بے چین شرارے پوچھتے ہیں

    تم لوگ جنہیں اپنا نہ سکے وہ خون کے دھارے پوچھتے ہیں

    سڑکوں کی زباں چلاتی ہے ساگر کے کنارے پوچھتے ہیں

    یہ کس کا لہو ہے کون مرا اے رہبر ملک و قوم بتا

    یہ جلتے ہوئے گھر کس کے ہیں یہ کٹتے ہوئے تن کس کے ہیں

    تقسیم کے اندر طوفاں میں لٹتے ہوئے گلشن کس کے ہیں

    بد بخت فضائیں کس کی ہیں برباد نشیمن کس کے ہیں

    کچھ ہم بھی سنیں ہم کو بھی سنا

    کس کام کے ہیں یہ دین دھرم جو شرم کا دامن چاک کریں

    کس طرح کے ہیں یہ دیش بھگت جو بستے گھروں کو خاک کریں

    یہ روحیں کیسی روحیں ہیں جو دھرتی کو ناپاک کریں

    آنکھیں تو اٹھا نظریں تو ملا

    جس رام کے نام پہ خون بہے اس رام کی عزت کیا ہوگی

    جس دین کے ہاتھوں لاج لٹے اس دین کی قیمت کیا ہوگی

    انسان کی اس ذلت سے پرے شیطان کی ذلت کیا ہوگی

    یہ وید ہٹا قرآن اٹھا

    یہ کس کا کہو ہے کون مرا

    اے رہبر ملک و قوم بتا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 467)
    • Author : SAHIR LUDHIANVI
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے