Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھول کا پول

سرمد صہبائی

ڈھول کا پول

سرمد صہبائی

MORE BYسرمد صہبائی

    میں ہی میں ہوں

    اور میری اس میں میں کی ممیاہٹ میں

    اپنے نہ ہونے کے خوف کی جھنجھلاہٹ ہے

    سمجھ گئے نا

    آپس ہی کی بات ورنہ ''الف'' سے ''ی'' تک

    میں میں کی گردان ہی میری ٹیس ہے

    یہ کیا

    آپ بھی بھولے باچھا ہیں

    میں نے کہا نا مجھے نہ ڈھونڈیں

    ایسی فضول تلاش کا مقصد

    میرے اندر تو مت جھانکیں

    ہاں باہر سے جتنا چاہے بجائیں میں میں

    میں میں

    دیکھا یہ سرکاری ناپ تول ہے

    یہی تو ڈھول کا پول ہے

    مأخذ :
    • کتاب : siip-volume-35 (Pg. 147)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے