ڈھول کا پول
میں ہی میں ہوں
اور میری اس میں میں کی ممیاہٹ میں
اپنے نہ ہونے کے خوف کی جھنجھلاہٹ ہے
سمجھ گئے نا
آپس ہی کی بات ورنہ ''الف'' سے ''ی'' تک
میں میں کی گردان ہی میری ٹیس ہے
یہ کیا
آپ بھی بھولے باچھا ہیں
میں نے کہا نا مجھے نہ ڈھونڈیں
ایسی فضول تلاش کا مقصد
میرے اندر تو مت جھانکیں
ہاں باہر سے جتنا چاہے بجائیں میں میں
میں میں
دیکھا یہ سرکاری ناپ تول ہے
یہی تو ڈھول کا پول ہے
- کتاب : siip-volume-35 (Pg. 147)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.