دھند کا سفر
دور تک دھندلکے سے پر ہے فضا وادی کی
شے ہر اک دود نے آغوش میں لے رکھی ہے
رہ گزر گولف کا میدان سبزہ زار و درخت
ثبت تصویر کی مانند ہوئے ہیں سارے
شہر کی کوئی عمارت نظر نہیں آتی
کوئی گل کوئی حرارت نظر نہیں آتی
خامشی ثبت ہے بے ہوش سی بے ہوشی ہے
خواب خوابیدہ ہے مدہوش سی مدہوشی ہے
کوئی ہیجان نہیں دکھ نہیں راحت بھی نہیں
دور تک کوئی نہیں کچھ بھی نہیں کچھ بھی نہیں
ایک جانب کہ جدھر دھند اور زیادہ ہے
وہ کسی سائے کے مانند چلا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.