Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھند کے پار

میمونہ عباس خان

دھند کے پار

میمونہ عباس خان

MORE BYمیمونہ عباس خان

    دھند کے پرے اک دن

    روشنی کے ہالے میں

    وہ مجھے نظر آیا

    جیسے دیوتا کوئی

    منتظر ہو داسی کا

    میں نے روبرو ہو کر

    اس سے التجا کی تھی

    دو گے روشنی اپنی مستعار لینی ہے

    ہر طرف اندھیرا ہے

    میزبانی کرنی ہے

    کچھ خراب حالوں کی

    روح کی کثافت کا

    دل پہ بوجھ ہے جن کے

    چند زخم ایسے ہیں

    جو کہ بھر نہ پائیں گے

    گر نہیں ملے ان کو

    روشنی کے یہ ہالے

    میری بات سن کر وہ

    مسکرا کے بولا تھا

    بے نیاز شہزادی

    جان کیوں نہیں لیتیں

    روشنی کا روزن تو

    صرف تم سے کھلتا ہے

    دھندلاتا ہر منظر

    اس لیے تو واضح ہے

    جھلملاتی یہ کرنیں

    تم سے ہی تو پھوٹی ہیں

    خود کو جوڑ لو خود سے

    روشنی تو تم سے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے