Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ نگر

شبانہ نذیر

دھوپ نگر

شبانہ نذیر

MORE BYشبانہ نذیر

    دھوپ نگر کے باسی ہیں ہم دھوپ کی پہرے داری ہے

    دھوپ نگر میں دھوپ کے خیمے دھوپ کی ہی گل کاری ہے

    دھوپ فلک پر دھوپ فضا میں دھوپ زمیں پر رقصاں ہے

    دھوپ ہواؤں کا پیراہن ہر سو دھوپ پرافشاں ہے

    دھوپ کی شاخیں دھوپ کے پتے دھوپ کی کلیاں دھوپ کے پھول

    دھوپ کی یہ نگری ہے انوکھی دھوپ زدہ ہیں اس کے اصول

    دھوپ سروں پر ناچ رہی ہے دل میں اترتی جاتی ہے

    بے چینی اور بیتابی کے جلتے گیت سناتی ہے

    دھوپ نے انسانی ذہنوں میں انگارے دہکائے ہیں

    دھوپ نے فکر و نظر میں جیسے شعلے سے بھڑکائے ہیں

    دھوپ نگر میں امن و سکوں کے بدلے جنگ کی باتیں ہیں

    قتل و غارت خون اور لاشیں دھوپ کی ہی سوغاتیں ہیں

    کیا جانے کب بادل آئیں کب چھائے ساون کی گھٹا

    کب بدلے یہ دھوپ کا موسم لہرائے ساون کی ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے