Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھیان قبر میں اترتا خیال

خلیق الرحمان

دھیان قبر میں اترتا خیال

خلیق الرحمان

MORE BYخلیق الرحمان

    میرا رستہ قبرستان سے ہو کر آگے جاتا ہے

    اس رستے سے اور بھی لوگ گزر کر آگے جاتے ہیں

    لیکن میرے ساتھ ہی آخر سائے سے کیوں رہتے ہیں

    میرے من میں آخر کیسی ویرانی قبروں کی ہے

    رات کی خاموشی میں جھینگر کی ہیں کیسی آوازیں

    کچھ دن سے مٹی کی خوشبو

    کیوں چپکی ہے سانسوں سے

    میرے پاؤں خاک سے لگ کر کس کا ماتم سنتے ہیں

    میرا دیواروں کے اندر دم کیوں گھٹنے لگتا ہے

    میرے سر پر بوجھ ہے کیوں کتبوں پر لکھے حرفوں کا

    مجھے اگر کی خوشبو کیوں آتی ہے اپنے اندر سے

    کیوں میری آنکھوں میں کڑوے تیل کا دیپ سا جلتا ہے

    میرا سینہ پھولوں سے کیوں بوجھل ہونے لگتا ہے

    کیوں اس رستے پر چلتے میں خود سے پوچھنے لگتا ہوں

    میں قبروں کے اندر ہوں

    یا قبریں میرے اندر ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 138)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے