دیوالی
آئی دوالی آئی دوالی گیت خوشی کے گاؤ
اندھیارے کو دور کرو تم گھر گھر دیپ جلاؤ
سیتا رام کی راہوں کو اب پھولوں سے مہکاؤ
چودہ برس میں لوٹے گھر کو لچھمن سیتا رام
آج ہر اک نر ناری کے لب پر ہے انہیں کا نام
بازاروں میں لگا ہوا ہے دیوالی کا میلہ
کوئی خریدے برتن بھانڈے کوئی شال دوشالا
کوئی خریدے آتش بازی کوئی گلوں کی مالا
چودہ برس میں لوٹے گھر کو لچھمن سیتا رام
آج ہر اک نر ناری کے لب پر ہے انہیں کا نام
دلہن کی مانند سجے ہیں مندر اور شوالے
پوجا کا سامان سجائے آئے ہیں متوالے
دیا دھرم کا دان کریں گے آج یہاں دل والے
چودہ برس میں لوٹے گھر کو لچھمن سیتا رام
آج ہر اک نر ناری کے لب پر ہے انہیں کا نام
ہر مذہب ہر دھرم کے بندے گلے ملن کو آئیں
ذات پات کے مت بھیدوں کو دل سے آج مٹائیں
ایک ہیں سارے بھارت واسی دنیا کو دکھلائیں
چودہ برس میں لوٹے گھر کو لچھمن سیتا رام
آج ہر اک نر ناری کے لب پر ہے انہیں کا نام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.