دیوالی اور دیوالی ملن
گھر کی قسمت جگی گھر میں آئے سجن
ایسے مہکے بدن جیسے چندن کا بن
آج دھرتی پہ ہے سورگ کا بانکپن
اپسرائیں نہ کیوں گائیں منگلاچرن
زندگی سے ہے حیران یمراج بھی
آج ہر دیپ اندھیرے پہ ہے خندہ زن
ان کے قدموں سے پھول اور پھلواریاں
آگمن ان کا مدھوماس کا آگمن
اس کو سب کچھ ملا جس کو وہ مل گئے
وہ ہیں بے آس کی آس نردھن کے دھن
ہے دیوالی کا تیوہار جتنا شریف
شہر کی بجلیاں اتنی ہی بد چلن
ان سے اچھے تو ماٹی کے کورے دیے
جن سے دہلیز روشن ہے آنگن چمن
کوڑیاں داؤں کی چت پڑیں چاہے پٹ
جیت تو اس کی ہے جس کی پڑ جائے بن
ہے دیوالی ملن میں ضروری نذیرؔ
ہاتھ ملنے سے پہلے دلوں کا ملن
- کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 388)
- Author : Nazeer Banarsi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.