دیوالی
دیوالی کے دیپ جلائیں آ جاؤ
روشن روشن گیت سنائیں آ جاؤ
گوشے گوشے میں تزئین و زیبائی
صاف کریں ہر دل کی میلی انگنائی
فطرت نے بھی مستی میں لی انگڑائی
خوشیوں کا سنگیت سنائیں آ جاؤ
دیوالی کے دیپ جلائیں آ جاؤ
روشن روشن گیت سنائیں آ جاؤ
آشاؤں کی منزل پر سب کامن ہو
نفرت جائے پیار کی جیوتی روشن ہو
پریم نگر میں چاہے داؤ پہ جیون ہو
بھید بھاؤ پہ تیر چلائیں آ جاؤ
دیوالی کے دیپ جلائیں آ جاؤ
روشن روشن گیت سنائیں آ جاؤ
روشنیوں کے جال بھی کتنے سندر ہیں
دیپک مالائیں گھر گھر کا زیور ہیں
پھلجھڑیوں جیسے چہروں پر تیور ہیں
ہر ظلمت کو آج مٹائیں آ جاؤ
دیوالی کے دیپ جلائیں آ جاؤ
روشن روشن گیت سنائیں آ جاؤ
ہار چکے ہر بازی اب راون والے
لکشمی کی پوجا کرتے ہیں دھن والے
اپنی دنیا ہم بے چارے من والے
آتش بازی چمکائیں آ جاؤ
دیوالی کے دیپ جلائیں آ جاؤ
روشن روشن گیت سنائیں آ جاؤ
سب کے لیے خوشحالی کا یہ سال رہے
ہر انساں کی قسمت میں زر مال رہے
نہ کوئی اب اس دھرتی پر کنگال رہے
ہر قسمت پر نور بنائیں آ جاؤ
دیوالی کے دیپ جلائیں آ جاؤ
روشن روشن گیت سنائیں آ جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.