Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوالی

MORE BYحیدر بیابانی

    دیوالی کے دیپ جلے ہیں

    یار سے ملنے یار چلے ہیں

    چاروں جانب دھوم دھڑاکا

    چھوٹے راکٹ اور پٹاخہ

    گھر میں پھلجھڑیاں چھوٹے

    من ہی من میں لڈو پھوٹے

    دیپ جلے ہیں گھر آنگن میں

    اجیارا ہو جائے من میں

    اپنوں کی تو بات الگ ہے

    آج تو سارے غیر بھلے ہیں

    دیوالی کے دیپ جلے ہیں

    رام کی جے جے کار ہوئی ہے

    راون کی جو ہار ہوئی ہے

    سچے کا ہر بول ہے بالا

    جھوٹے کا منہ ہوگا کالا

    سچائی کا ڈنکا باجے

    سچ کے سر پر صحرا ساجے

    جھوٹ کی لنکا خاک بنا کے

    رام اجودھیا لوٹ چلے ہیں

    دیوالی کے دیپ جلے ہیں

    ہندو مسلم سکھ عیسائی

    مل کر کھائیں یار مٹھائی

    بھول کے شکوے اور گلے سب

    ہنستے گاتے آج ملے سب

    کہنے کو ہر دھرم جدا ہے

    لیکن سب کا ایک خدا ہے

    اک ماٹی کے پتلے حیدرؔ

    اس سانچے میں خوب ڈھلے ہیں

    دیوالی کے دیپ جلے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے