Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوالی کی رات

رام پرکاش راہی

دیوالی کی رات

رام پرکاش راہی

MORE BYرام پرکاش راہی

    رنگ میں ڈوب کے نکھری ہے فضا آج کی رات

    دامن فرش میں ہے نور خدا آج کی رات

    گدگداتی ہوئی احساس کا ہر تار لطیف

    گنگناتی ہوئی پھرتی ہے ہوا آج کی رات

    باس کا لمس مسیحا ہے صبا آب حیات

    درد کو ڈھونڈھتی پھرتی ہے دوا آج کی رات

    اوڑھ لی رونق بازار و در و بام نے بھی

    رامش و رنگ کی محفل کی قبا آج کی رات

    شوق تزئین سے بے ساختہ مہکی ہے حیا

    لکشمی روپ سہاگن نے بھرا آج کی رات

    دیپ ہی دیپ ہیں ہر سمت جدھر بھی دیکھو

    جلوۂ حسن تناسب ہے سوا آج کی رات

    جگمگاتے ہیں لب بام ستاروں کی طرح

    کر گئی نقل خدا خلق خدا آج کی رات

    شور اور گل میں نمایاں ہے تسلسل ترتیب

    تھاپ طبلے کی ہے آہٹ کی صدا آج کی رات

    بچپنا بندش پروا سے برابر مفرور

    کھیل اور کود میں ہے مست ہوا آج کی رات

    نار سے چھیڑ رہے نور کے دیوانوں کی

    کیا ہوا ہاتھ جلا پیر جلا آج کی رات

    بازیٔ جاں کے کھلاڑی ہیں یہی کھیلنے والے

    دیکھیے یہ بھی پنپنے کی ادا آج کی رات

    زیست اک مشغلۂ عیش نظر آتی ہے

    صورت زندہ دلی کیا نہ ہوا آج کی رات

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے