Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوانے کی جنت

وسیم بریلوی

دیوانے کی جنت

وسیم بریلوی

MORE BYوسیم بریلوی

    میرا یہ خواب کہ تم میرے قریب آئی ہو

    اپنے سائے سے جھجکتی ہوئی گھبراتی ہوئی

    اپنے احساس کی تحریک پہ شرماتی ہوئی

    اپنے قدموں کی بھی آواز سے کتراتی ہوئی

    اپنی سانسوں کے مہکتے ہوئے انداز لئے

    اپنی خاموشی میں گہنائے ہوئے راز لئے

    اپنے ہونٹوں پہ اک انجام کا آغاز لئے

    دل کی دھڑکن کو بہت روکتی سمجھاتی ہوئی

    اپنی پائل کی غزل خوانی پہ جھلاتی ہوئی

    نرم شانوں پہ جوانی کا نیا بار لئے

    شوخ آنکھوں میں حجابات سے انکار لئے

    تیز نبضوں میں ملاقات کے آثار لئے

    کالے بالوں سے بکھرتی ہوئی چمپا کی مہک

    سرخ عارض پہ دمکتے ہوئے شالوں کی چمک

    نیچی نظروں میں سمائی ہوئی خوددار جھجک

    نقرئی جسم پہ وہ چاند کی کرنوں کی پھوار

    چاندنی رات میں بجھتا ہوا پلکوں کا ستار

    فرط جذبات سے مہکی ہوئی سانسوں کی قطار

    دور ماضی کی بد انجام روایات لئے

    نیچی نظریں وہی احساس ملاقات لئے

    وہی ماحول وہی تاروں بھری رات لئے

    آج تم آئی ہو دہراتی ہوئی ماضی کو

    میرا یہ خواب کہ تم میرے قریب آئی ہو

    کاش اک خواب رہے تلخ حقیقت نہ بنے

    یہ ملاقات بھی دیوانے کی جنت نہ بنے

    مأخذ :
    • کتاب : Mausam Andar Bahar ke (Pg. 80)
    • Author : Waseem Barelvi
    • مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے