دیوانگی
بہت کچھ چاہتا تھا میں
ہمیشہ چاہتا تھا میں
کہ دنیا خوب صورت ہو
کہ جیسی
پیار کرتے وقت ہوتی ہے
چاہتا تھا
شام ہوتے ہی اتر آئے
فلک سے چاند بچوں کی ہتھیلی میں
کہ شب
تاریک ہو جتنی مگر
نم ہو کھنک ہو
اور پورب کی ہوائیں
سبک رفتار گزریں
چھتوں پر اوس ہو
اور آنگنوں میں کہکشاں اترے
ہمیشہ چاہتا تھا میں
کہ آنسو ہی نہیں ہوں
اور اگر ہوں تو
وفور سرکشی کے
زباں میں کوئی لکنت
اور ہونٹوں میں
کوئی لرزش نہ ہو ہرگز
اگر ہو تو
محبت کی تپش میں
خداؤں کی طرح قادر
ہمارے باپ بوڑھے ہی نہ ہوں
اور اپسراؤں اور پریوں سی
حسیں محبوب مائیں
اپنے بچوں کو نہ روئیں
کسی بچے کی آنکھوں میں
کبھی وحشت نہ در آئے
کوئی دنیا سے نامحرم نہ گزرے
جواں ہونے سے پہلے سارے بچے
بھاگ جائیں اپنے گھر سے
اور دنیائیں بسائیں
یا کوئی بچہ
کسی گھر سے نہ بھاگے
ہمارے گاؤں کی الھڑ حسینہ کی جوانی
اتنی جلدی تو نہ گزرے
بہت دن بہت دن اور
ٹھہرے
اور جشن کی شب
جب بساط رقص قائم ہو
روشنی بردار چہرے بھی
منور ہوں
چاہتا تھا کہ جنہیں ہونے کا کوئی حق نہیں تھا
ایسے سارے لفظ باہر ہوں
زبانوں سے ہماری
اور دنیا بھر کے سارے لوگ
شاعر ہوں
ہمیشہ چاہتا تھا
بڑی معمولی چیزیں چاہتا تھا میں
کہ جیسے چاہتا تھا
ساتھ ایک لڑکی کا
سرد یخ بستہ ہواؤں میں
شرارے بھرنے والی
ایک لڑکی
یا کوئی مرطوب موسم
یا کہ شبنم میں نہائی
سیڑھیوں سے چاند تک بھیگی ہوئی اک رات
شب سہرا
ملائم گرم جوشی سے بنی دنیا
حلاوت اور حدت سے بنی دنیا
سینۂ شاعر میں اک مغرور پرچم
ایک لڑکی
ایک دنیا
بہت معمولی چیزیں چاہتا تھا میں
کہ جیسے چاہتا تھا
زندگی میں کوئی موسیقی کوئی نغمہ
آشنائی درد کے مضراب سے
سرد زندگی کا کوئی
برجستہ ترانہ
ایک کمرہ اور بستر
ایک رجائی
میز اور کرسی
کتابیں اور دوائیں
دوستوں کے خط
ایک کھڑکی اور تھوڑی چھت
تھوڑی مستی اور بے خوفی
میں یہ بھی چاہتا تھا
اور وہ بھی چاہتا تھا
میں سب کچھ چاہتا تھا
بہت معمولی چیزیں چاہتا تھا میں
بہت معمولی چیزوں پر ٹکی تھی زندگی میری
مجھے افسوس ہے اس کا
میری آنکھوں نے دیکھا تھا
جہاں کو
عارض محبوب کی صورت
ہمارے ذہن میں
ہر خواب کی تفصیل تھی
ہر حسن کا امکان تھا
آسماں کچھ بھی نہیں
ایک کھیل کا میدان تھا
بچوں کی خاطر
اور سمندر محض ایک کانچ کی چادر
جسے لکھنے کی خاطر
میز پر رکھا گیا تھا
واقعہ تو یہ ہے کہ
دنیا
مرے کمرے سے زیادہ
کچھ نہیں تھی
مجھے معلوم تھا
کہ پھول کس گوشہ میں ہوں گے
قلم ہوگا کہاں پر
کس جگہ کھلیں گے بچے
اور خنجر
کس جگہ ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.