Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوار گریہ

شائستہ مفتی

دیوار گریہ

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    ایک دیوار جو حائل ہے مری سوچوں میں

    کتنے پیچیدہ سوالوں سے مجھے روکتی ہے

    جب بھی میں رخت سفر باندھتی ہوں شانے پر

    اپنی جادو بھری ہستی سے مجھے ٹوکتی ہے

    یہ جو دیوار کہ رہتی ہے سیہ خانوں میں

    دن ڈھلے اپنے طلسمات کو دکھلاتی ہے

    مجھ کو محصور کیے رکھتی ہے انگاروں میں

    چار جانب رخ انوار سے بہلاتی ہے

    ایسا لگتا ہے کہ تاروں سے دمکتی ہوئی رات

    اک ذرا جنبش مژگاں سے بھی بجھ جائے گی

    میری سوچوں کے تسلسل کو یہ بپھری ناگن

    ایک ہی آن میں افسوس نگل جائے گی

    صبح ہوتے ہی یہ دیوار سیہ خانوں میں

    ریت کے ڈھیر کی مانند اتر جائے گی

    رات کی جادوگری خواب سی بن جائے گی

    شمع دانوں میں فقط راکھ ہی رہ جائے گی

    اک نیا دن مری ویران گزر گاہوں پر

    لے کے کشکول مرے ساتھ اتر آئے گا

    میرے دامن سے لپٹ کر یہ سمے کا ریلا

    مجھ کو مجھ سے ہی جدا کرنے پہ اکسائے گا

    ''ایک دیوار جو حائل ہے مری سوچوں میں''

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے