Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوار گریہ

وزیر آغا

دیوار گریہ

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    عجب جادو بھری آنکھیں تھیں اس کی

    وہ جب پلکیں اٹھا کر اک نظر تکتی تو آنکھوں کی

    سیہ جھیلوں میں

    جیسے مچھلیوں کو آگ لگ جاتی

    ہزاروں سرخ ڈورے تلملا کر جست بھرتے

    آب غم کی قید سے باہر نکلنے کے لیے

    سو سو جتن کرتے

    مگر مجبور تھے

    چاروں طرف آنسو کے گنبد تھے

    نمی کے بلبلے تھے

    اور اک دیوار گریہ

    جو ازل سے تا ابد پھیلی ہوئی تھی

    عجب جادو بھری آنکھیں تھیں اس کی

    بظاہر آنے والے کو نہ آنے کے لئے کہتی

    بباطن چاہتی دیوار کو وہ توڑ کر اس تک پہنچ جائیں

    کھڑا ہوں میں پس دیوار گریہ

    نمی کے بلبلوں کو اس کی پلکوں پر لرزتے جھلملاتے

    دیکھتا ہوں انگلیوں سے چھو بھی سکتا ہوں

    مگر دیوار گریہ کو

    افق سے تا افق پھیلی ہوئی

    شیشے کی اس شفاف چادر کو کبھی اب تک تو کوئی توڑ کر آگے نہیں آیا

    میں اک آنسو بھرے لمحے کی سلوٹ

    میں کیسے پار کر سکتا ہوں اس کو

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 248)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے