دل آویز
تیرا چہرہ مرے واسطے ساری دنیا کے پھولوں سے افضل ہوا
کیا ہوا جو کوئی دوسرا
اس کی خوشبو سے مانوس ہو کر اسے لے اڑا
پھول خوشبو تو سب کے لیے ایک جیسے مگر
ان سے محظوظ ہوتے ہر اک شخص کا
رنگ بھی مختلف ڈھنگ بھی مختلف
تم حسیں ہو اور اپنی نوعیت کی واحد حسیں
دل نشیں
بے ضرر
بے تکلف سی معصوم سی بخت ور
بخت ور کیا تمہیں علم ہے
میرے دل میں بنی اک عمارت جسے ہم نے مل کر بنایا لرزنے لگی ہے
ستونوں میں خم آ رہا ہے
مجھے اس عمارت کے بوسیدہ ہونے کا دکھ ہے
اور اس دکھ کی بابت مری آنکھ کی پتلیوں میں ضرورت سے زیادہ نمی ہے
مری زندگی میں خدا کا دیا سب ہے
بس اک تمہاری کمی ہے
جو شاید ہمیشہ رہے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.