دل بیتاب ٹھہر
اس سے ملنے دے نگاہیں دل بیتاب ٹھہر
عشق کی کھلنے دے راہیں دل بیتاب ٹھہر
کوئی دم میں نگہ یار ہے اٹھنے والی
ہو نہ جائے دل بیتاب تری پامالی
دیکھی جائے گی نہ پھر تیری پریشاں حالی
تو نے فرقت میں تڑپنے کی قسم کیوں کھا لی
دل بیتاب ٹھہر اے دل بیتاب ٹھہر
اس سے اظہار تمنا تو ذرا کرنے دے
وہ جفا جو ہے جفا گر ہے جفا کرنے دے
اس کو کرنے بھی دے مجروح ادا کرنے دے
کیوں کروں ترک وفا مجھ کو وفا کرنے دے
دل بیتاب ٹھہر اے دل بیتاب ٹھہر
مستیٔ حسن کا جی بھر کے نظارا کر لوں
خوگر درد ہوں جینے کا سہارا کر لوں
غم جدائی کے بصد شوق گوارا کر لوں
مضطر عشق ہوں کچھ ضبط کا یارا کر لوں
دل بیتاب ٹھہر اے دل بیتاب ٹھہر
اس سے ملنے دے نگاہیں دل بیتاب ٹھہر
عشق کی کھلنے دے راہیں دل بیتاب ٹھہر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.