Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ویراں

ماریہ مظفر

دل ویراں

ماریہ مظفر

MORE BYماریہ مظفر

    سمجھتے کیا ہو تم دل کو

    بالآخر کیا سمجھتے ہو

    کبھی کہتے ہو پتھر ہے

    تراشو خوب نکھرے گا

    کبھی شیشہ سمجھتے ہو

    جو آندھی نے بکھیرا ہو

    سیہ وہ راز صدیوں کے

    اسی دل میں چھپاتے ہو

    کبھی مردہ سی یادوں کو

    بھی سینے میں دباتے ہو

    میں اکثر فرض کرتی ہوں

    میں جو تم سے اگر کہہ دوں

    کہ دل میں کوئی بستا ہے

    نگاہوں میں اترتا ہے

    بہاروں میں سنورتا ہے

    وہ دل کو گھر بتاتا ہے

    وہ گھر میں بت بناتا ہے

    وہ خود کا عکس چنتا ہے

    وہ دل کو چاک کرتا ہے

    میں اس کی کارسازی میں

    خموشی سے تڑپتی ہوں

    اسے اپنا بتانے کے

    عمل کو پھر جھپٹتی ہوں

    دعا کرتی ہوں قدرت سے

    کہ جس نے گھر بنایا تھا

    جسے گھر کا مکیں جانا

    اسے مہمان کر دے تو

    تو قدرت پھر مرے ہاتھوں

    کو کچھ اوزار دیتی ہے

    میں اپنے آپ ہی اس دل

    کے گھر کو نوچ دیتی ہوں

    تمہیں معلوم ہے کتنی

    میں اب تکلیف سہتی ہوں

    کہ جب دیوار کو گھر کی

    میں خود ہی صاف کرتی ہوں

    میں اکثر فرض کرتی ہوں

    میں جو تم سے اگر کہہ دوں

    کہ دل میں اب نہیں کوئی

    یہ دل بنجر زمیں کوئی

    تو کیا تم پھر بھی آؤ گے

    تو کیا دل کو سنوارو گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے