دل جاری ہے
اے دوست! کبھی تو آ کے مل
یہ دل تیرے لیے جاری ہے
دل جاری ہے
دل آٹھ پہر سے جاری ہے
جیسے کوئی دریا ساون میں
جیسے کوئی برکھا جاڑے میں
ایسے میں بدری کاری ہے
دل جاری ہے
دل آٹھ پہر سے جاری ہے
کبھی دل دو گنا ہو جاتا ہے
جب تیرا درد سماتا ہے
ہر سانس میں رس مل جاتا ہے
تیرے ہونے کا
تیرے نیند نگر میں آنے کا
دل جاری ہے
دل ازلوں ازل سے جاری ہے
تجھے نیند سمجھ کے سو لوں میں
اور اوڑھ کے جیون کر لوں میں
یہ نیند ادھوری ہوتی ہے
کہیں سپنے میں کھل جاتی ہے
تجھے کیسے اوڑھوں کمبل میں
تجھے کیسے پہنوں جاڑے میں
تجھے کیسے بیتوں برسوں میں
جو بیت چکا وہ بادل تھا
اب بیتنا چاہوں لباسوں میں
تجھے اوڑھنا چاہوں کپاسوں میں
کبھی آ کے مل
ایسے کہ اچانک دھوپ کھلے
ایسے کہ اچانک شام ڈھلے
ایسے کہ اچانک درد اٹھے
میری نس نس میں
اور تو اس درد میں شامل ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.