ہم بے حساب محبت کرتے ہیں
کسی کو اس قدر چاہے جانا
دیوانگی کا واہمہ ہے
پھول نگر کے کھوٹے ہوئے لوگوں کی تلاش
شہر میں ہنگامہ خریدتے لوگوں کے افلاس
ہم کسی کو نہ چاہتے ہوئے بھی
کسی سے منسوب ہو جاتے ہیں
صدیوں کی طویل جدائی
وہ سلگتے دل پر مسکراتے گزر جاتی ہے
دل کا معاملہ اندھیرے میں مشکوک ہو جاتا ہے
کہر آلود دل میں یہ کون دھڑکتا ہے
پتھر کے آدمی کی طرح گم صم
جو اگنی کتھا سنا بھی نہ سکے
پیتل کے ناخن والا ظالم
وہ لوہے کے ہاتھوں والا قاتل
رات کے کسی سہانے پہر
تیری یاد کی لگن
مجھے لمحہ بھر کے لئے بیدار کر دیتی ہے
کیا در یادگار کے حافظے پر
اب بھی میرا نام کندہ ہے
تو ہی بتا
کب تک تیرے عشق پر ناز کروں
کب تک تیری یاد میں در بدر پھروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.