دلی کہ اس جہاں میں عظیم و قدیم ہے
علم و فن و ہنر کی سدا سے نعیم ہے
اللہ اس کی عظمت دیں کا علیم ہے
تفسیر دل حدیث خودی کا فہیم ہے
گیتا پران کے بھی فسانے میں ذکر ہے
تاریخ سے بھی قبل زمانے میں ذکر ہے
دلی کا پانڈوؤں کے ترانے میں ذکر ہے
اندر پرستھ تک کے سجانے میں ذکر ہے
دلی سدا سے مرکز بزم شہاں رہی
سمراٹ چکرورتی و شاہ جہاں رہی
پیرانہ سال ہو کے بھی ہر دم جواں رہی
پچیس بار لٹ کے بھی یہ کہکشاں رہی
منگول' شک کشان دراوڑ کہ ہون ہوں
وہ آریہ عرب ہوں کہ اہل فنون ہوں
ویدک ہوں بودھ جین کہ اہل جنون ہوں
قوم عرب کے ہوں کہ مسلماں کے خون ہوں
دنیا کی کتنی نسلوں نے اس کو سجایا ہے
ہر دھرم دین ذات نے اس کو بسایا ہے
سارے جہاں میں عشق کا مرکز رہی سدا
سارے جہاں میں ڈنکا اسی شہر کا بجا
بربادیوں سے آج بچاؤ اسے رفیق
گلزارؔ ہند پھر سے بناؤ اسے رفیق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.